ویت نام میں ’کورونا برگر‘ کی فروخت میں اضافہ


ہنوئی: کرونا وائرس کی وبا کے دوران ویت نام کے ایک شیف نے گزشتہ ماہ سب سے پہلے کرونا وائرس کی شکل کا برگر تیار کیا تھا تاہم اب دنیا بھر میں اس کی مانگ میں بے سکونی ہوئی ہے۔کرونا وائرس کی ابتداء چین سے ہوئی اور یہ وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن حیران کن طور پر چین سے متصل ملک ویت نام نے مہلک وائرس کو اپنے ملک میں نہیں پھیلایا۔ اس کا سہارا جہاں حکومت کے لیے سخت اقدامات کیے جاتے ہیں وہ بھی اس مہلک وائرس سے عوام کو معافی دیتے ہی

اCorona Burger 1

ہنوئی میں ایک ریستوران میں کرونا برگر کی کوئی گزشتہ ماہ ہوئی تھی لیکن اس کی مانگ میں روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اس کا نام اس ریستوران کی شہرت میں بھر گیا ہے۔ اب دیگر ممالک میں بھی کرونا وائرس کی شکل میں برگر تیار ہو رہے ہیں لیکن سب ویت نام کے ریسٹورینٹ کے شیف ہوا تانگ کرونا وائرس کی شکل کا برگر تیار کیا گیا تھا۔

۔
Corona Burger 2

ہنوئی میں ایک ریستوران میں کرونا برگر کی کوئی گزشتہ ماہ ہوئی تھی لیکن اس کی مانگ میں روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اس کا نام اس ریستوران کی شہرت میں بھر گیا ہے۔ اب دیگر ممالک میں بھی کرونا وائرس کی شکل میں موجود ہیں لیکن سب ویت نام کے ریسٹورینٹ کے شیف ہوا تانگ کرونا وائرس بہو شکل کا برگر۔

Post a Comment

Previous Post Next Post